ڈابھیل کے متعلق
ڈابھیل ہندوستان کی ریاست گجرات کا ایک مشہور اور تاریخی گاؤںہے۔ سورت سے 30 کلومیٹر جنوب میں اور نوساری سے 15 کلومیٹر شمال میں واقع ہے، مشرق میں قومی شاہراہ نمبر(۸) پر ویسما چارراستہ ہے اور مغرب میں مرولی ہے۔ بحیرۂ عرب ڈابھیل سے جانبِ مغرب تقریبا20 کلومیٹر دور ہے۔
قرب و جوار
پرفضا ،سر سبز و شاداب،،لہلہاتے کھیتوں کے درمیان گاؤں کی قدیم آبادی کے سرے پر واقع جامعہ کا وسیع و عریض احاطہ ہے، جس کا کل رقبہ 16 ایکڑ پر مشتمل ہے، جامعہ کی عمارتیں حسین و جمیل اسلامی طرزِ تعمیر سے آراستہ ہیں، عالی شان پرشکوہ مسجد،عربی فارسی کے درجات کے لیے دارالسنہ ، کتب خانہ اور دارالاقامہ کی عمارتیں قائم ہیں۔جامعہ کی ہر عمارت قابل دید ہے،جامعہ کا مکمل احاطہ سبزہ زار کے قدرتی ماحول کے ساتھ صوتی اور ماحولیاتی آلودگی سے بھی پاک ہے ۔یہ ماحول طلبہ کی ذہنی و جسمانی صحت کے لیے بہت ہی مفید ہے۔ ہر دوعمارتوں کے درمیان رنگارنگ پھولوں سے لدے چمن اور کھیل کے میدان دعوتِ نظارہ دیتے ہیں ،چمنستانِ جامعہ کا یہ منظر اس قدر دلکش اور پرسکون ہوتا ہے کہ کوئی ذی روح اس سے متاثر ہوئے بغیر نہیں رہ سکتا۔
مسجد
جامعہ کی مسجد فنِ تعمیر کا شاہکار اور اسلامی طرزِ تعمیر کا شاندار نمونہ ہے۔ اس مسجد کے بلند ترین مینار ہیں،اس کا سنگ بنیاد۱۴۲۸ھ میں حضرت مولانا محمد ابراہیم پانڈور مدظلہ اور حضرت مفتی احمد خانپوری مدظلہ نے اساتذۂ جامعہ کے ہمراہ رکھاتھا۔
دارالسنہ
فارسی و عربی کی سترہ (۱۷) درسگاہوں پر مشتمل اسلامی طرزِ تعمیر سے آراستہ سہ منزلہ خوبصورت عمارت ہے،اسی میں ’’دارالحدیث‘‘ بھی ہے،اس عمارت میںجمالیاتی حسن کے ساتھ ساتھ ایمانی حمیت کا جلوہ بھی نظر آتا ہے،اس کا سنگِ بنیاد ۱۴۲۴ھ میں حضرت مفتی احمد خانپوری مدظلہ و اساتذۂ جامعہ نے رکھا ہے۔
دارالقرآن
درجاتِ حفظ کی ۱۲ درسگاہوں پر مشتمل عمارت ہے، اس عمارت کا سنگِ بنیاد ۱۳۹۳ھ میں شیخ الحدیث حضرت مولانا ایوب صاحب اعظمی ؒ نے رکھا تھا۔
دارانور
اس تاریخی عمارت کا سنگِ بنیاد ۱۳۵۰ھ میں ا مام العصر حضرت علامہ انورشاہ کشمیری ؒ نے رکھاتھا، زیریں منزل میں دارالافتاء ، دار القضاء، دارالتصنیف، دارالتفسیر، کتب خانہ شعبۂ تحفظِ شریعت قائم ہیں،بالائی منزل میں مکتبۃ النادی العربی ، لجنۃ القراء،مکتبۂ انگریزی ، مطالعہ گاہ، شعبہ تقریر و تحریر کا کتب خانہ اور شعبۂ خیاطی قائم ہیں۔
عمارت کتب خانہ
سہ منزلہ گول عمارت جس کی زیریں منزل میں کتب خانہ ، شعبۂ تحفظ شریعت، درمیانی منزل میں دفترِ اہتمام،دفترِ محاسبی،وسیع ہال جو امتحان ہال اور جلسہ گاہ پر مشتمل ہے، اوپر والی منزل میں وسیع آرام دہ مہمان خانہ ہے ۔
دارالحدیث (دارالتجوید)
اس عمارت کا سنگ بنیاد ۱۳۳۷ھ میں حضرت مولانا اشرف علی تھانوی ؒ نے رکھا، برسہا برس تک یہ عمارت درجاتِ فارسی و عربی اور دارالحدیث کے زیرِ استعمال رہی، اس عمارت میں کبارِ علما نے دروس دیے۔ اب اس عمارت کو دارالتجوید بنادیا گیا ہے۔
دارالاقامہ(ہاسٹل)
جامعہ میں تعلیم حاصل کرنے والے زیادہ تر طلباء ہاسٹل میں قیام پذیر ہیں۔
جامعہ میں زیرِ تعلیم طلبہ کی اکثریت دارالاقامہ میں ہی رہتی ہے،درجاتِ حفظ و دینیات کے طلبہ کے لیے تین منزلہ مربّع جڑواں عمارت ہے،اس میں تمام سہولیات سے لیس، ہوا دار اور روشن حجرےہیں،تمام طلبہ کیلئے پلنگ کا نظم ہے، ہر منزل کے دونوں بلاکوں میں صاف ستھرے کئی عدد بیت الخلاء اور غسل خانے ہیں۔ہمہ وقت بجلی کی سہولت،نیزبجلی نہ ہونے پر جنریٹر کی بھی سہولت ہے،گرم پانی کیلئے سولار سسٹم بھی نصب کیا گیا ہے۔اس عمارت میں کل ۵۱ حجرے ہیں۔ اس عمارت کا سنگِ بنیاد حضرت جی مولانا محمد یوسف صاحب کاندھلوی ؒ نے رکھا ہے۔
درجاتِ عالمیت کے طلبہ کے قیام کے لیے یکساںسہولتوں کی حامل ایک اور عمارت ہے جو مستطیل سہ منزلہ ہے،جس کی بالائی دومنزلوں میںکل ۶۰؍حجرے ہیں،یہ عمارت بھی طلبہ کے قیام کے لیے مختص ہے۔
مطبخ
دارالاقامہ برائے طلبۂ عالمیت کی تحتانی منزل کا نصف حصہ گودام اور مطبخ کے لیے مختص ہے، مطبخ کا ایک مستقل نگران اور ناظم ہے ، جس کی نگرانی میں طلبۂ جامعہ کے لیے ناشتہ اور دو وقت طعام تیار کیا جاتا ہے، مطبخ کے کل ۱۵ خدام ہیں،جس میں طباخ اور معاونین کے علاوہ صفائی کا عملہ بھی شامل ہے۔
صبح کےناشتہ میں چائے بسکٹ، دوپہر میں چاول اور سبزی،شا م یعنی بعد العصر گرم گرم گہیوں کی روٹیاں اور سالن دیا جاتا ہے،طلبہ کے مزاج کی رعایت کرتے ہوئے لذیذ پکوان پکائے جاتے ہیں،ہفتہ کے اکثر ایام شام کے وقت گوشت دیا جاتا ہے، اس کے علاوہ ہر ماہ ایک مرتبہ زردہ (ایک قسم کا میٹھا)و بریانی بھی پکائی جاتی ہے۔نیز روزانہ قبیل العشاء ناشتہ میں چائے بسکٹ کا نظم بھی جاری ہے۔
طعام گاہ(ڈائننگ ہال)
دارالاقامہ برائے طلبۂ عالمیت کی تحتانی منزل کا مابقیہ نصف حصہ ڈائننگ ہال (طعام گاہ) کیلئے مختص ہے، اس میں ایک وقت میں700طلبہ طعام سے فارغ ہوسکتے ہیں۔پینے کیلئے صاف اور ٹھنڈے پانی کا بھی بہترین نظم ہے۔
اسٹاف کوارٹرس
جامعہ میں خدمات انجام دینے والے غیر مقامی اساتذہ و خدام کیلئے جامعہ میں ہی رہائشی مکانات تعمیر کیےگئےہیں، اس طرح کی کل چار الگ الگ عمارتیں الگ الگ مقامات پر ہیں،جن میں کل 56رہائشی مکانات ہیں۔