انجمن برائے تقریر و تحریر

درسِ نظامی پڑھنے والے تمام طلبا کے لیے یہ نظم بنایاگیا ہے کہ وہ جمعرات کے دن شام کو بعد نمازِ مغرب تا عشا فنِ خطابت کی مشق کریں ، تاکہ آئندہ عملی میدان میں خطاب وبیان کے ذریعے وہ اچھے اندازکے ساتھ عوام کو دینی تعلیمات سے روشناس کرائیں،اس کے لیے ایک باقاعدہ نظام ہے

ہر طالبِ علم کی دو ہفتے میں ایک مرتبہ باری آتی ہے، درجاتِ علیا کے طلبہ کو ذمہ دارانِ انجمن کی طرف سے حالاتِ حاضرہ کے مطابق اہم اور ضروری عناوین دیے جاتے ہیں۔

سال کے آخر میں اساتذہ کرام کی نگرانی میں تقریری مقابلہ ہوتا ہے ،پھر ان میں اولیٰ ،ثانیہ ، ثالثہ تین گروپ تشکیل دیے جاتے ہیں،ہر ایک گروپ میں اول ، دوم ، سوم آنے والے طلبا کو جامعہ کی طرف سے خصوصی انعام دیا جاتا ہے؛جب کہ مقابلہ کے دیگر شرکا کو بھی حوصلہ افزائی کے لیے انعام دیا جاتا ہے۔ اردو کے ساتھ ساتھ انگریزی زبان میں بھی خطابت کی مشق کروائی جاتی ہے۔

لجنۃ القراء

یہ شعبہ تجویدوقراءات پڑھنے والے طلبہ سے متعلق ہے، جس میں حدرًا، ترتیلًا اور تدویرًا قراءت کی مشق کرانے کے ساتھ ساتھ اذان و خطبۂ جمعہ بھی عملی شکل میںدیا جاتا ہے۔اس شعبے کی نشست اساتذۂ تجوید کی زیرِ نگرانی منگل کی شب بعد نمازِعشا منعقد ہوتی ہے، جامعہ کی مسجد میں فرائضِ امامت اسی شعبے سے منسلک طلبہ انجام دیتے ہیں، جس میں مسنون قراءت و دیگر آداب پر خصوصی توجہ دی جاتی ہے۔

النادی العربی

قرآن و حدیث اور بیش تر علومِ اسلامی کی زبان عربی ہے، اس لیے عربی بولنے ، لکھنے اور سمجھنے پر قدرت حاصل کرنا از بس ضروری ہے، اسی مقصد کے لیے یہ شعبہ قائم کیا گیا، اس کی نشست بدھ کی شب بعد العشا منعقدہوتی ہے، جس میں عربی اول سے عربی پنجم تک کے طلبہ عربی زبان میں تقریر و محادثہ پیش کرتے ہیں، اسی شعبے کے ماتحت ایک جداری پرچہ بنام ’’ العروبہ‘‘ بھی شائع ہوتا ہے، جس کےلیے طلبہ عربی میں مضامین و انشائیے اور مقالے تحریر کرتے ہیں۔النادی العربی ہی کے ماتحت ’’دورۂ تدریبیہ ‘‘کے نام سے عربی تکلّم کی تمرین ومشق کے لیے بھی باقاعدہ نشستیں منعقد کی جاتی ہیں، جس کی افادیت کے پیشِ نظر طلبہ ذوق و شوق سے اس میں حصہ لیتے ہیں۔

انجمنوں کے کتب خانے

(شعبۂ تقریرو تحریر، النادی العربی، لجنۃ القراء) مذکورہ بالا تمام شعبوں کے اپنے ذاتی کتب خانے ہیں، جن میں طلبہ کی ضرورت کے مطابق کافی کتابیں موجود ہیں، نیز حالاتِ حاضرہ سے باخبر ہونے کے لیے مختلف زبانوں میں اخبارات ، ماہنامے اور رسائل و جرائد بھی آتے رہتے ہیں۔

دیواری مجلّے

بانیٔ جامعہ حضرت مولانااحمد حسن بھام سملکیؒ گجراتی زبان میں ماہنامہ ’’ الدین ‘‘ شائع کرتے تھے، اس کی یادگار میں تحریری مشق کے طور پر طلبہ بزبانِ اردو’’ الدین ‘‘ کے نام سے جداری پرچہ نکالتے ہیں، جس کے مخصوص سالنامے بھی شائع ہوتے رہتے ہیں،اور اسی پلیٹ فارم سے اساتذۂ جامعہ کے احوال وخدمات پر بھی آٹھ کتابیں نشر ہوچکی ہیں، شعبے ہی کے ماتحت دیگر دیواری پرچے:’’ کارواں‘‘بزبانِ گجراتی، ’’عزائم‘‘ بزبانِ اردو برائے درجاتِ ابتدائیہ اور’’پیام‘‘ بزبانِ ہندی جاری ہوتے ہیں۔اس کے علاوہ لجنۃ القراء کا ’’ القرآن ‘‘ اور النادی العربی ’’ العروبہ‘‘ کے نام سے جداری پرچہ بھی نکلتا ہے، نیزانجمنِ تقریر و تحریر کے ماتحت مقامی گجراتی زبان میں تقریر کی مشق کے لیے بھی علاحدہ مجالس منعقدکی جاتی ہے۔

Urdu